آئیڈیل طور پر جمہوری نظام حکومت مثالی ،موثر ، انصاف ، مساوات اور انسانی وقار کے عین مطابق ہوتا ہے –
اگر دنیا کے مختلف ممالک کے طرز حکومت پر نظر ڈالی جائے ، جہاں نظام حکومت جمہوری ہے، تو یہ بات سامنے آئے گی ،کہ زیادہ تر ممالک میں جمہوری اقدار و روایات اطمینان بخش نہیں، ان ممالک میں اہم اجتماعی معاملات اور ملکی فیصلہ سازی میں عام عوام کو شریک ہی نہیں کیا جاتا ، سارا نظام حکومت حکمران طبقے کے ہاں یرغمال ہوتا ہے ، عام عوام صرف ووٹ دینے تک ہی محدود رہتے ہیں ، ملکی قوانین کو حکمران طبقے کی منشا کے مطابق استعمال کیا جاتا ہے ، آزادی رائے مکمل آزاد نہیں ہوتی –
ایسے نیم جمہوری ممالک میں عام شہری اپنی بنیادی ضروریات انصاف ، تعلیم، روزگار کو حاصل کرنے کے لیے غلط ذرائع استعمال کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے ، ایسے معاشروں میں جمہوری نظام حکومت ہونے کے باوجود حکومتی ادارے غیر موثر ہوتے ہیں ، غربت سر عام نظر آتی ہے، خوشحالی صرف مخصوص طبقے کے ہاں پائی جاتی ہے –
اس لیے کہا جاتا ہے کہ جمہوری روایات ، جمہوری نظام حکومت بھی 100 % پرفیکٹ نہیں ، لیکن دوسرے سب حکومتی نظاموں کے مقابلے میں جمہوری نظام سب سے بہتر نظام ہے –
جمہوری نظام حکومت پر عدم اطمینان بھی جمہوری روایات ، جمہوری اقدار ، جمہوری سوچ کی عکاسی کرتا ہے ، مکمل آئیڈیل جمہوری معاشرے ابھی دنیا کے چند حصوں میں ہی پروان چڑھ سکے ہیں ، جمہوری نظام حکومت دنیا کے مختلف ممالک کی تاریخی و تہذیبی روایات کے طریقہ کار کے مطابق ان ممالک میں فنکشن کررہا ہے –
جمہوری طرز عمل انسانی حقوق کی پاسداری ، انسانی رائے کی احترام کی وجہ سے رہتی دنیا تک رہے گا ، بے شک ابھی تک کوئی ایسا منفرد طریقہ کار وضع نہیں ہوا جو جمہوری نظام حکومت کو آئیڈیل بنا سکے ، لیکن جمہوری طرز عمل میں انسانوں کے درمیان جاری تعمیری بحث، مسلسل مشاورت، اختلاف رائے رکھنے کے باوجود آپس میں جاری تعاون جمہوری نظام حکومت کی عمارت کو پائیدار بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے –
یاد رکھے صرف آمرانہ ذہینت ہی پرفیکٹ ازم کی وکالت کرتی ہوئی نظر آئے گی ، مشہور دانشور ، فلاسفر کارل پوپر اپنی شہرہ آفاق کتاب آزاد معاشرہ اور اس کے دشمن میں دلیل دیتے ہوئے لکھتا ہے کہ کسی بھی اجتماعی نظام کا اطمینان میں آجانا، یا پرفیکٹ ہوجانا بھی ایک قسم کی آمریت ہے ، کیونکہ ایسی صورتحال کا اگلا قدم ہر نئی منطقی دلیل، نئی سوچ پر پابندی لگانے کی طرف اٹھتا ہے-
کارل پوپر کے بقول جمہوریت کی عمارت برداشت ، انسانی مختلف رویوں ، آزادی رائے اور اختلاف رائے کی دیواروں پر کھڑی ہے –
جمہوریت کیوں ؟؟ اقساط ختم-